کیلیفورنیا: ٹریفک جام میں پھنسنا دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے لیکن امریکا کی ایک کمپنی اس مسئلے کو حل کرنے پر کام کر رہی ہے۔
ایلیف ایرونوٹکس نامی کمپنی ایسی برقی کار بنانے جا رہی جس کو سڑک پر عام گاڑیوں کی طرح چلانے کے ساتھ اڑایا بھی جا سکے گا۔عام گاڑیوں کی طرح دکھنے والی اس برقی گاڑی کے بونیٹ اور بوٹ میں پنکھے لگے ہیں جو رش میں پھنسنے کی صورت میں ہوا میں اڑ کر گاڑی کو ٹریفک سے نکال سکیں گے۔
ہلکے وزن کی یہ دو سیٹر کار (جس کی پروڈکشن کا آغاز 2025 میں متوقع ہے) سڑک پر 40 سے 56 کلو میٹر فی گھنٹہ جبکہ فضا میں 177 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو جِم دخوفنی کا کہنا تھا کہ وہ سائنس فکشن کو حقیقت کا روپ دینا چاہتے تھے اور ایسی گاڑی بنانا چاہتے تھے جس کو باآسانی خریدا جا سکے۔
گاڑی کا 17 فٹ لمبا اور 7 فٹ چوڑا کاربن فائبر فریم اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ کسی بھی پارکنگ یا گیراج میں فٹ ہو سکتا ہے۔
سڑک پر چلنے کے لیے گاڑی چاروں پہیوں میں نصب چھوٹے چھوٹے انجن کا استعمال کرتی ہے اور بالکل عام برقی گاڑی کی طرح چلتی ہے۔
اس طرح سے گاڑی کے آگے اور پیچھے آٹھ پنکھوں (پروپیلرز) کی جگہ بچ جاتی ہے۔ یہ پنکھے آزادانہ طور پر مختلف رفتار سے چلتے ہیں جس کی وجہ سے گاڑی کو کسی بھی سمت میں اڑایا جا سکتا ہے۔
ماڈل اے کی پری آرڈر پر فی الحال 2 لاکھ 35 ہزار ڈالرز قیمت رکھی گئی ہے۔
ہفتہ, جولائی 5
تازہ ترین
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔
- چینی آن لائن ادب عالمی قارئین کو جدید چین میں ایک ونڈو پیش کرتا ہے۔
- چین-وسطی ایشیا کے درمیان تعاون مزید گہرا اور کافی بڑھ رہا ہے۔
- چین، وسطی ایشیا زرعی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔