بوگوٹا: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ڈائنو سار کی معدومیت ممکنہ طور پر انگوروں کے پھیلنے کا سبب ہوسکتی ہے۔
شیکاگو کے فیلڈ میویم آف نیچرل ہسٹری سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ باقیات نے کولمبیا کے پہاڑی سلسلوں سے 1 کروڑ 90 لاکھ سے 6 کروڑ کے درمیان قدیم انگور کے بیجوں کی باقیات دریافت کیں۔
ان انتہائی قدیم بیجوں سے ٹیم نے کولمبیا، پاناما اور پیرو سے تعلق رکھنے والے انگوروں کی نو نئی اقسام شناخت کیں۔
قدیم پھرلوں کو تلاش کرنا اکثر مشکل ہوتا ہے کیوں کہ نرم پھل بطور باقایت محفوظ نہیں رہ پاتے لہذا ماہرین بیجوں کی تلاش کرتے ہیں۔
انگوروں کا فاسل ریکارڈ انتہائی بہترین ہے جس کی تاریخ 5 کروڑ سال تک جاتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت میں دریافت ہونے والا سب سے قدیم انگور کے بیج کی باقیات 6 کروڑ 60 لاکھ سال پرانی ہیں جو زمین سے ٹکرانے والے سیارچے کے تباہ کن اثرات کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔
برسوں سے ماہرِ باقایت ہیریرا کا یہ خیال تھا کہ انگور جنوبی امریکا میں کروڑوں سال قبل موجود تھے۔ انہوں نے اور ان کی ٹیم نے جو بیج چٹانوں میں دریافت کیے وہ 6 کروڑ سال پرانے ہیں۔
جمعرات, جولائی 31
تازہ ترین
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
- معرکہ حق میں شکست کھانے والا بھارت پراکسی جنگ میں شدت لا رہا ہے: فیلڈ مارشل
- پاکستان نے آپریشن سندور پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوے مسترد کر دیئے
- آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے اربوں کا فائدہ ہوا: وزیر اعظم
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم
- کرپٹو سے متعلق مفتاح اسماعیل کا بیانیہ زمینی حقائق کے برعکس ہے:عطا تارڑ
- غزہ میں غذائی قلت، ہمیں جنگ بندی تک پہنچنا ہوگا:ڈونلڈ ٹرمپ
- معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ضروری، شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی: وزیراعظم
- پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم