لندن: حال ہی میں ہوئی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو فیملی اکثر نقل و حرکت (گھر کی شفٹنگ)کرتی رہتی ہے، ان کے بچوں میں بعد کی زندگی میں ڈپریشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
محققین نے پایا کہ جو بچے 10 سے 15 سال کی عمر کے درمیان ایک بار شفٹنگ کرتے ہیں ان میں جوانی میں ڈپریشن کا شکار ہونے کا امکان 41 فیصد زیادہ ہوتا ہے، ان لوگوں کے مقابلے جن کے اہلخانہ شفٹنگ نہیں کرتے۔
اور جو بچے مذکورہ بالا عمر میں دو بار شفٹنگ کرتے ہیں، ان میں ڈپریشن کا امکان 61 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ دوسری جانب، وہ بچے جو غریب محلے میں رہتے ہیں ان میں دیگر بچوں کے مقابلے میں ڈپریشن کا امکان بہت کم ہوتا ہے جو کہ 10 فیصد ہے۔
تحقیقی نتائج بتاتے ہیں کہ بچپن کے دوران گھر کا ماحول بچوں کو مستقبل میں ذہنی صحت کے مسائل سے بچانے کے لیے بہت ضروری ہے۔
برطانیہ میں پلائی ماتھ یونیورسٹی کے پروفیسر کلیو سبیل نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ایسے بہت سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے کسی شخص کی خراب ذہنی حالت کا پتہ چلتا ہے تاہم یہ پہلا ثبوت ہے جس میں نئے پڑوس میں شفٹ ہونا ان عوام میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
پیر, جولائی 7
تازہ ترین
- نواسہ رسولؐ کی جدوجہد ظلم و جبر کیخلاف سینہ سپر ہونے کا ابدی پیغام ہے: مریم نواز
- پنجاب کی صورتِ حال پرامن، کسی کو مذہبی منافرت پھیلانے کی اجازت نہیں: گورنر
- آج غزہ کے اندر بھی ایک کربلا برپا، عالمِ اسلام بدستور خاموش ہے: خواجہ آصف
- وزیراعظم کی آذربائیجان اور ترک صدر کے ساتھ خوشگوار گفتگو، چہل قدمی بھی کی
- نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں: اسحاق ڈار
- 9 محرم کے جلوس و مجالس: سکیورٹی الرٹ، فوج تعینات، موبائل سروس جزوی معطل
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے