اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تنقید کی بناء پر صحافیوں کے خلاف جاری نوٹسز فوری واپس لینے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو صحافیوں سے ملاقات کی ہدایت کردی۔
ایف آئی اے کی جانب سے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ تنقید کرنا ہر شہری اور صحافی کا حق ہے، معاملہ تنقید تک محدود رہنے پر کسی کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔ سپریم کورٹ نے عدالت میں طلب کیے گئے صحافیوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے بھی روک دیا۔
سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت دو ہفتوں میں صحافیوں پر تشدد کے خلاف رپورٹ فراہم کرے اور بتایا جائے کہ اب تک کیسز میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔
عدالتی حکم کے مطابق ملزمان کا تعلق وفاقی حکومت کے ماتحت حساس ادارے سے ہے اور بتایا گیا کہ نوٹسز عدالت پر تنقید کرنے پر جاری کیے گئے ہیں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ توہین رسالت الگ معاملہ ہے، ایف آئی اے محض تنقید کی بنیاد پر کارروائی نہ کرے۔ اٹارنی جنرل نے حکومت کو تنقید پر عمل نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
جمعرات, دسمبر 26
تازہ ترین
- پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کر لیا
- محسن نقوی کی وزیراعظم سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
- جب تک یہودی فلسطین میں تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا: عبدالغفورحیدری
- گورنر کے پی نے صوبائی حقوق کیلئے سیاسی و تکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں
- جنوبی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ ادا
- 8فروری الیکشن میں ارینجمنٹ کے ذریعےحکومت بنوائی گئی: جاوید لطیف
- پاک بحریہ کے جہازوں کا خلیج عرب کے ممالک کویت اور عراق کا دورہ
- سیاسی مذاکرات کے قائل، سیاسی دہشتگردی نہیں چل سکتی:عطاء تارڑ
- 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل نہیں سنایا جائےگا
- حکومتی مذاکراتی کمیٹی قائم، پی ٹی آئی نے سول نافرمانی سے متعلق عملی اقدامات روک لئے
- اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار امریکہ کا کندھا استعمال کرکے اقتدار لینا چاہتا ہے : خواجہ آصف
- وزیراعظم نے تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی