چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ ہمالیہ کی سرحد پر مزید فوجیوں کی تعیناتی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ ہمالیہ سرحد پر مزید فوجیوں کی تعیناتی سے خطے میں کشیدگی کم نہیں ہوگی بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوگا۔
چینی ترجمان ماو ننگ نے مزید کہا کہ چین سرحدی علاقوں کے امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کا طرز عمل کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سازگار نہیں ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ حالات کو پرسکون رکھنے یا ان علاقوں میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو سبوتاژ کردے گی۔
خیال رہے کہ بھارت نے ہمالیہ سرحد پر فوج اس وقت تعینات کی ہے جب کہ اس نے حال ہی میں چین کے ساتھ سرحدی مسائل کے حل کے لیے فوجی اور سفارتی طور پر بات چیت کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔تاہم اب بھارت نے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں چین کے ساتھ متصل اپنی 532 کلومیٹر طویل متنازع سرحد پر مزید 10 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان 3 ہزار 800 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جس میں سے زیادہ تر کی حد بندی ناقص ہے۔ 2020 کے وسط میں اس علاقے میں جھڑپوں میں 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی مارے گئے تھے۔
اتوار, جون 1
تازہ ترین
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک
- چین عالمی سبز ترقی کو فروغ دینے میں ایک ثابت قدم اداکار ہے۔
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر