کراچی: پاکستان کا دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم 1 خلا میں روانہ کردیا گیا۔
ترجمان سپارکو کے مطابق سیٹلائیٹ چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے مدارمیں بھیجا گیا۔ پانچ ٹن وزنی سیٹلائٹ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ہے۔اس سیٹلائٹ کے ذریعے پاکستان کے طول و عرض میں تیز ترین انٹرنیٹ کہ سہولت فراہم کی جا سکے گی۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ سیٹلائٹ زمین سے 36000 کلومیٹر کی اونچائی پر مدار میں داخل کیا جائے گا۔ سیٹلائٹ کو زمین سے مدار تک پہچنے میں 3 سے 4 روز لگ سکتے ہیں۔ سیٹلائٹ ای کامرس اور ای گورننس کے علاوہ معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے PakSat MM1 کے زمین کے مدار میں بھیجے جانے پر پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیٹلائیٹ کا چین کے Xichang Satellite Launch Centre سے خلا میں بھیجا جانا پاکستان اور چین کی مضبوط شراکت داری کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیٹلائیٹ نہ صرف پاکستان کے مواصلاتی نظام میں ایک نئی روح پھونکے گا بلکہ اس سے پورے ملک میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جاسکے گی، سیٹلائیٹ مواصلاتی نظام میں بہتری سے ای کامرس، اقتصادی سرگرمیوں اور ای گورننس میں بہتری میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
ہفتہ, اپریل 19
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔