اسلام آباد (نیوزڈیسک) ملک کو درپیش معاشی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے صنعت، اکیڈمیا اور حکومت کا مربوط ربط وقت کی ضرورت ہے۔ بدھ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) میں منعقدہ ’انڈسٹری اکیڈمیا لنکیجز کانفرنس‘ کے شرکاء کا یہ اتفاق رائے تھا۔ اس اہم تقریب میں علاقائی یونیورسٹیوں کے پینتیس سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔اپنے خطبہ استقبالیہ میں، ICCI کے صدر، ناصر منصور قریشی نے اقتصادی ترقی، اختراعات، اور تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے چیمبر کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مستقبل کے متعدد اقدامات کا خاکہ پیش کیا جن میں اسٹارٹ اپ ایکسپو، یونیورسٹی کے طلباء کے لیے انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے مقابلہ، ہنر مندی کے فروغ کے پروگرام، صنعتی آٹومیشن، اور آنے والی انرجی کانفرنس شامل ہیں۔ انہوں نے گرین انیشیٹوز، اقتصادی ترقی، صحت اور سیاحت جیسے موضوعات پر کانفرنسوں کے منصوبوں کا بھی انکشاف کیا جو تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر حکومت کو عمل درآمد کے لیے اہم سفارشات فراہم کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یونیورسٹیوں کو نصاب کو صنعت کی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہیے، مشترکہ تحقیق کو فروغ دینا چاہیے، اور تحقیق کو تجارتی بنانے میں سہولت فراہم کرنا چاہیے۔ صدر قریشی نے طویل المدتی اقتصادی پالیسیاں تیار کرنے کے لیے فعال اقدامات پر بھی زور دیا جو اگلے 15 سے 20 سالوں کی ضروریات کو پورا کرتے ہوں۔ آئی سی سی آئی کے رکن نعیم صدیقی نے چیلنجز کا تجزیہ کرنے اور پائیدار حل تیار کرنے کے لیے توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔شرکاء نے ملک اور کاروباری برادری کے بہترین مفاد میں ضروری اقدامات اٹھانے پر آئی سی سی آئی کی تعریف کی۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اکیڈمیا اور صنعت کے درمیان فرق کو ختم کرکے چیمبر ایک زیادہ سازگار کاروباری ماحول پیدا کر سکتا ہے، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے سکتا ہے اور معاشی ترقی کو آگے بڑھا سکتا ہے۔ مخصوص اہداف پر تحقیق کی سہولت کے لیے مختلف یونیورسٹیوں میں آئی سی سی آئی کے ڈیسک قائم کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔قابل ذکر حاضرین میں نیشنل سکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد مختار، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ڈاکٹر ارشد ضیاء، بریگیڈیئر ریٹائرڈ ڈاکٹر ارشد ضیاء، نیوٹیک سے سلمان ظفر، ایئر یونیورسٹی کے ایئر کموڈور (ر) فواد وحید، ایچ ای سی سے ہما اکبر، فاسٹ سے ڈاکٹر آصف نعیم، نسٹ سے ثنا مقبول، آئی ایس ٹی سے احمد رفیع، اور ایس ٹی ایم یو سے ڈاکٹرسحرش صبا شامل تھے۔ہائر ایجوکیشن کمیشن ICCI کے کنوینر عدنان مختار نے صنعت اور اکیڈمیا کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے ایک روڈ میپ پر روشنی ڈالی اور صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مہارت پر مبنی تعلیم کی ضرورت پر زور دیا۔آئی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر محمود چوہدری، ایگزیکٹو ممبران وسیم چوہدری، ذوالقرنین عباسی، اسحاق سیال اور سابق ایس وی پی خالد چوہدری بھی موجود تقریب میں موجود تھے۔
جمعرات, دسمبر 12
تازہ ترین
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں
- جلاؤ گھیراؤ کیس: شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد سمیت دیگر پر فرد جرم عائد
- جو شخص آرمڈ فورسز میں نہیں وہ اسکے ڈسپلن کے نیچے کیسے آ سکتا ہے؟ آئینی بنچ
- توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
- علاقائی استحکام کیلئے شام میں امن ناگزیر ہے: پاکستان
- پنجاب : ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافےکی منظوری
- تیسری بغاوت ناکام ہونے پر پشتون کارڈ کھیلنا قابل مذمت ہے: عظمیٰ بخاری
- گزشتہ 9ماہ میں تمام معاشی اشاریے درست سمت گامزن ہیں : مریم اورنگزیب
- بشریٰ بی بی کے توشہ خانہ ٹو کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری