اسلام آباد:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کی اہلیہ اور بھارتی سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے کہا ہے کہ شادی اور طلاق دونوں ہی مشکل فیصلے ہیں، اپنی زندگی کا مشکل فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق2022 کے اختتام سے ہی شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کے درمیان علیحدگی کی افواہیں زور پکڑ رہی ہیں تاہم ان دونوں کی خاموشی مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین کو مسلسل کشمکش میں مبتلا رکھتی ہیں۔اب بھارتی سابق ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک بار پھر مبہم انسٹا اسٹوری شیئر کی ہے۔ثانیہ مرزا کی جانب سے شیئر کی گئی انسٹااسٹوری کے مطابق شادی مشکل ہے اور طلاق بھی مشکل ہے، اپنی مشکل کا انتخاب کریں، موٹاپا مشکل ہے اور فٹ رہنا بھی مشکل ہے، اپنی مشکل کا انتخاب کریں۔ قرض میں رہنا مشکل ہے اور مالی طور پر نظم و ضبط قائم رکھنا مشکل ہے، اپنی مشکل کا انتخاب کریں۔ رابطہ قائم مشکل ہے اور رابطہ منقطع کرنا بھی مشکل ہے، اپنی مشکل کا انتخاب کریں۔انہوں نے لکھا کہ زندگی کبھی بھی آسان نہیں ہوتی، یہ ہمیشہ مشکل رہے گی لیکن ہم اپنی مشکل کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اس لیے اس کا انتخاب سمجھداری سے سوچ سمجھ کر کریں۔خیال رہے کہ ثانیہ مرزا اور شعیب ملک نے 2010 میں شادی کی تھی۔ شادی کے 8 برس بعد ان کے یہاں بیٹے اذہان مرزا ملک کی پیدائش ہوئی۔
بدھ, دسمبر 4
تازہ ترین
- سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں 2آپریشنز، 8خوارج ہلاک، کیپٹن سمیت2شہید
- میانوالی : تھانہ چاپری میں دہشتگردوں کا حملہ ناکام، 4خوارجی مارے گئے
- عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں: جیل ذرائع
- ملک بھر میں سوشل میڈیا سروسز سست روی کا شکار، صارفین پریشان
- پی ٹی آئی کے پرتشدد ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے اسلحہ کا استعمال نہیں کیا گیا: وزارت داخلہ
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ