سرے: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ییو درخت فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے پودوں کی سب سے بہترین قسم ہے۔
تحقیق کے مطابق اس درخت کے چھوٹے اور نوکیلے پتے ہوا میں موجود زہریلے ذرات کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
متعدد شجرکاری کے مصنوبوں میں ایسے درختوں کا استعمال کیا جاتا ہے جن کے پتے خزاں کے موسم میں جھڑ جاتے ہیں، حالانکہ یہی وہ موسم ہوتا ہے جب قصبوں اور شہروں میں فضائی آلودگی انتہائی بدتر ہوتی ہے۔
لہذا سائنس دانوں نے ایسے سدا بہار درختوں کو اپنی توجہ کا مرکز بنایا جو پورا سال بالخصوص موسم سرما میں فضا کو صاف کرنے میں مدد فراہم کر سکیں۔
برطانوی کانٹی سرے میں قائم گلوبل سینٹر فار کلین ایئر ریسرچ سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے لندن کی ایک شاہراہ (جہاں سے روزانہ تقریبا 80 ہزار گاڑیاں گزرتی ہیں) کے ایک طرف 10 سدا بہار درخت لگائے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کونسا درخت سب سے زیادہ آلودگی کشید کرتا ہے اور بارش میں کونسا درخت بہتر انداز میں دھل کر ذرات کو زمین تک پہنچا دیتا ہے۔
سائنس دانوں کا خیال تھا کہ کھردری سطحوں اور باریک ریشے رکھنے والے پتوں میں ذرات زیادہ اٹ سکیں گے۔ لیکن ایسا کچھ سامنے نہیں آیا۔
اس حوالے سے سب سے زیادہ مثر نوکیلی شکل والے پتے پائے گئے۔ ایسے پتے جاپانی سیڈر اور لاسنز سائپریس میں پائے گئے۔
تحقیق میں لگائے گئے دیگر درختوں میں وائبرنم، وائٹ سیڈر، سِٹکا سپروس، ڈوارف پائن، چائنیز جونیپر اور جیپنیز ہولی شامل ہیں۔
اتوار, جولائی 6
تازہ ترین
- وزیراعظم کی آذربائیجان اور ترک صدر کے ساتھ خوشگوار گفتگو، چہل قدمی بھی کی
- نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں: اسحاق ڈار
- 9 محرم کے جلوس و مجالس: سکیورٹی الرٹ، فوج تعینات، موبائل سروس جزوی معطل
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔