اپسالا: ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ روزانہ رات کو چھ گھنٹے سے کم کی نیند لینے والوں کے صحت مند غذا کھانے کے باوجود ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات 16 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔
سوئیڈن کی یونیورسٹی آف اپسالا میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے 2 لاکھ 50 ہزار کے قریب برطانوی شہریوں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے جائزہ لیا۔
تجزیے میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو روزانہ رات تین سے چار گھنٹے کی نیند لیتے ہیں ان کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات سات گھنٹے سونے والوں کے مقابلے میں 41 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔ جبکہ پانچ گھنٹے تک سونے والے افراد میں بیماری کے امکانات 16 فی صد زیادہ ہوتے ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج کی مزید تصدیق کے لیے مزید مطالعوں کی ضرورت ہے لیکن ساتھ ہی اس بات کی وضاحت کی کہ نتائج کے مطابق صرف صحت مند غذا مستقل طور پر نیند کی کمی کا ازالہ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا کہ وہ عموما نیند کو فوقیت دینے کی تجویز دیتے ہیں۔ البتہ، وہ یہ بات سمجھتے ہیں کہ ایسا ہر بار ممکن نہیں ہوتا۔ٹائپ 2 ذیا بیطس جسم میں شوگر کو تحلیل کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے، انسولین کے جذب ہونے میں مشکل کا سبب بنتی ہے جس کے نتیجے میں خون میں شوگر کی سطح بلند ہوجاتی ہے۔وقت کے ساتھ یہ صحت کو سنجیدہ نوعیت کے نقصانات پہنچا سکتی ہے۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں