پشاور: خیبر پختونخوا میں سینیٹ الیکشن کو مخصوص نشستوں پر حلف سے مشروط کرنے کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کردیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان اسمبلی کے حلف سے مشروط کرنے کیے فیصلے کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹ کی رکنیت کے امیدوار اعظم سواتی نے علی عظیم آفریدی ایڈووکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں اعظم سواتی کی جانب سے مقف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو التوا کا شکار کرنا غیر قانونی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کا 26 مارچ کا فیصلہ کالہعدم قرار دے کر 2 اپریل کو کے پی کے میں سینیٹ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔
اعظم سواتی کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات میں امیدواروں کو نہیں سنا اور بغیر سنے فیصلہ جاری کردیا۔ جن ارکان کو الیکشن کمیشن نے سنا وہ ابھی منتخب ہوئے، حلف بھی نہیں لیا۔ درخواست گزار اعظم سواتی سینیٹ کی رکنیت کے امیدوار ہیں، ان کو نہیں سنا گیا۔
درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن کے فیصلے سے سینیٹ کا انتخابی عمل متاثر ہوگا۔ سینیٹ انتخابات کو بروقت یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کو مخصوص نشستوں پر منتخب ہونیو الے ارکان اسمبلی سے حلف لینے سے مشروط کیا ہے۔
بدھ, جولائی 30
تازہ ترین
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم
- کرپٹو سے متعلق مفتاح اسماعیل کا بیانیہ زمینی حقائق کے برعکس ہے:عطا تارڑ
- غزہ میں غذائی قلت، ہمیں جنگ بندی تک پہنچنا ہوگا:ڈونلڈ ٹرمپ
- معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ضروری، شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی: وزیراعظم
- پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم
- ‘سندور’ کی ناکامی! بھارت کے ‘آپریشن مہادیو’ کے نام پر دوبارہ فیک انکاؤنٹرز شروع
- چین نے H1 2025 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 5.3 فیصد درج کی، مضبوط رفتار، لچک کا مظاہرہ
- چین کا ‘بلیو انجن’ آگے ہے۔
- چین اعلیٰ معیار کی ترقی اور عالمی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے اختراع کو تیز کرتا ہے۔