ژی جیانگ: ایک چینی خاتون نے کراٹے کے ماہر اپنے کولیگ پر زرتلافی کا مقدمہ دائر کیا ہے جس کے بارے میں خاتون کا دعوی ہے کہ اس نے ان کی پیٹھ پر دوستانہ طریقے سے ایسی چپت لگائی کہ ایک سال تک وہ تکلیف کیوجہ سے کام پر نہ جاسکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ژینگ نامی خاتون نے اپنے مرد کولیگ پر 40,000 یوآن ($5,500) کا زرتلافی کا مقدمہ دائر کیا ہے اور ان پر کنگ فو کی تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ان کی پیٹھ پر چپت لگانے کا الزام عائد کیا ہے جس کی وجہ سے وہ 12 ماہ تک کام کرنے کے قابل نہیں رہی۔
ژینگ نامی خاتون نے حال ہی میں چین کے صوبے ژی جیانگ کے اپنے آبائی شہر ہانگژو میں ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک کو بتایا کہ وہ گزشتہ موسم گرما میں شہر کے ایک میٹرو سٹیشن پر سکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کر رہی تھیں جب ساتھی ملازم نے ان کی پیٹھ پر چپت لگا کر ان کی زندگی برباد کر دی۔
خاتون کا کہنا ہے کہ وہ دوپہر کے وقفے کے دوران ایک میز پر سر رکھ کر سو رہی تھیں جب لو نامی ایک مرد ساتھی نے اسے جگانے کے لیے اس کی پیٹھ پر ہاتھ مارا۔ ژینگ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بازوں اور گردن پر ایسا احساس محسوس کیا جس کا موازنہ وہ صرف بجلی کے جھٹکے سے ہی کر سکتی ہیں۔
ژینگ کا دعوی ہے کہ ایک اور ساتھی کی طرف سے لی گئی تصویر میں ان کی پیٹھ پر پانچ انگلیوں کا نشان واضح طور پر دکھایا جاسکتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایک سال تک وہ کام نہیں کر سکی ہیں جسکا نقصان بھرنے کیلئے انہیں کولیگ سے مالی معاوضہ مطلوب ہے۔
جمعہ, اپریل 11
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔