انقرہ: صدر طیب اردوان نے دھمکی دی ہے کہ ترک افواج فلسطینیوں کی مدد کے لیے اسرائیل میں داخل ہوسکتی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ ماضی میں ترک فوج کارروائی کے لیے جنگ زدہ نگورنو کاراباخ اور لیبیا میں داخل ہوئی تھیں اور اب ہوسکتا ہے اسرائیل میں بھی ہمیں ایسا ہی کرنا پڑے گا۔
ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل میں داخل ہونے اور فلسطینیوں کی مدد کرنے کی ہمارے پاس بڑی وجہ موجود ہے۔ ہمیں یہ قدم اٹھانے کے لیے مضبوط ہونا پڑے گا۔ ہمیں ایسا کرنا ہی پڑے گا۔
یاد رہے کہ اسرائیل کے غزہ پر حملے اور مسلسل وحشیانہ بمباری پر احتجاج کرتے ہوئے صدر طیب اردوان نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کرکے ترکی کے سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔
ترک صدر متعدد بار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہرا چکے ہیں۔ صدر طیب اردوان نے اسرائیلی وزیراعظم کو نیتن یاہو سے تشبیہ بھی دی تھی۔
ترکیہ کے اس سے قبل اسرائیل کے ساتھ تعلقات کافی بہتر تھے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات بھی نہایت خوشگوار تھے تاہم غزہ جنگ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہیں۔
منگل, اپریل 15
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔