اسلام آباد: سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پارٹی وابستگی تبدیلی پر پابندی کے الیکشن ایکٹ کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی کہا کہ اس قانون سازی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے، ہم نے مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کو چار درخواستیں دیں، کاغذات نامزدگی جمع کرائے تو سازش کے تحت انتخابی نشان چھین لیا گیا اور ہمیں ہروانے کی کوشش کی لیکن ہم دو تہائی اکثریت سے جیتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کا کہنا ہیکہ سپریم کورٹ اس غیرقانونی اور بدنیتی پر مبنی قانون سازی کو مسترد کردیگی، پارلیمان سپریم ضرور ہے مگر آئین کی تشریح سپریم کورٹ کا اختیار ہے، سپریم کورٹ نے جو آئین کی تشریح کی وہ حتمی ہے، پارلیمان کی قانون سازی سے ختم نہیں ہوسکتی۔
بیرسٹرگوہرکا کہنا ہے کہ یہ بل حکومت کے لیے نشان عبرت بنے گا، شہبازشریف حسینہ واجد کو فون کرکے جانیکا طریقہ اور راستہ پوچھ لیں، سیاسی جماعت کو اسپیس نہیں دیں گے تو یہ اسپیس کوئی اور لے گا اور انجام حسینہ واجد والا ہوگا۔
علی محمد خان نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ پر حملے کیلئے استعمال کیاگیا، تحریک انصاف کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے اس کا حق ملا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آپ کس طرح ہمیں اس حق سے محروم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی بے شک کریں مگر وہ پاکستان کے مفاد میں ہونی چاہیے، اس قانون سازی کیخلاف سپریم کورٹ جائینگے کیونکہ اس قانون میں ایک سیاسی جماعت کی فسطائیت شامل ہے
سنی اتحاد کونسل کے صاحبزادہ صبغت اللہ نے کہا کہ یہ بل آئین اور سپریم کورٹ پر حملہ ہے، جو اکثریت کی بنیاد پر ایوان کو بلڈوز کرکے منظور کیا گیا، یہ بل جمہوریت پر حملہ ہے، جو پارلیمان اور عدلیہ کو آمنے سامنے لاکھڑا کرے گا۔
جمعہ, نومبر 22
تازہ ترین
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ
- حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا: بیرسٹر گوہر
- بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع، 23 دسمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
- حکومت پاکستان کا عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے کا کوئی ارادہ نہیں: برطانوی وزیر خارجہ
- امریکی ممبران کانگریس کا جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا
- خارجی نور ولی محسود کا چھپ کرپاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار