ڈھاکا: بنگلادیش میں گزشتہ روز عہدے سے ہٹائے گئے انٹیلی جنس چیف میجر جنرل ضیا الحسن کو طیارے سے گرفتار کرکے اتار کر ڈھاکا چھاونی منتقل کردیا گیا۔بنگلادیشی میڈیا کے مطابق ڈھاکا ایئرپورٹ کے رن وے پر اڑان کے لیے تیار امارات کے طیارے کو ہنگامی طور پر رن وے سے واپس بورڈنگ برج لایا گیا اور تلاشی لی گئی۔
طیارے سے ایک مسافر کو حراست میں لے کر طیارے کو جانے کی اجازت دیدی گئی۔ مقامی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ گرفتار شخص میجر جنرل ضیاالحسن ہیں جو انٹیلی جنس چیف تھے۔
میجر جنرل ضیا الحسن کو گزشتہ روز ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ وہ مستعفی وزیراعظم حسینہ واجد کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔
میجر جنرل ضیاالاحسن 2022 سے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس سے پہلے وہ اس کمپنی کے ڈائریکٹر تھے۔
ضیاالاحسن 2009 میں راب 2 کے نائب کپتان بنے جب وہ میجر تھے۔ اسی سال انہیں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور راب ہیڈ کوارٹر کے انٹیلی جنس ونگ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔
تاحال ان کے اہل خانہ اور بنگلادیشی فوج کی جانب سے میجر جنرل ضیاالحسن کی گرفتاری کی تردید یا تصدیق سامنے نہیں آئی۔
جمعرات, جولائی 31
تازہ ترین
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کر دیا
- معرکہ حق میں شکست کھانے والا بھارت پراکسی جنگ میں شدت لا رہا ہے: فیلڈ مارشل
- پاکستان نے آپریشن سندور پر بھارتی رہنماؤں کے اشتعال انگیز دعوے مسترد کر دیئے
- آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات سے اربوں کا فائدہ ہوا: وزیر اعظم
- عبدالطیف چترالی نااہل قرار،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
- احتجاج کیلئے میرے بیٹے پاکستان نہیں آئیں گے: عمران خان
- چیلنج ہے سیاسی اور جمہوری طریقے سے حکومت گرا کر دکھاؤ: علی امین گنڈاپور
- دنیا معترف ہے پاکستان نے بھارت سے تاریخی جنگ جیتی: وزیر اعظم
- کرپٹو سے متعلق مفتاح اسماعیل کا بیانیہ زمینی حقائق کے برعکس ہے:عطا تارڑ
- غزہ میں غذائی قلت، ہمیں جنگ بندی تک پہنچنا ہوگا:ڈونلڈ ٹرمپ
- معیشت کی ڈیجیٹائزیشن ضروری، شفافیت کے فروغ میں مدد ملے گی: وزیراعظم
- پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم