دوحہ :امریکا، مصر اور قطر نے اسرائیل اور حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ 15اگست کو جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے اجلاس میں شرکت کریں تاکہ معاہدے کو حتمی شکل دی جا سکے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تینوں ممالک نے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ فریقین غزہ میں جنگ بندی کے لیے 15 اگست سے مذاکرات کا آغاز کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات دوحہ یا قاہرہ میں ہو سکتے ہیں، مزید وقت ضائع کرنے، نہ ہی کسی فریق کی طرف سے کوئی عذر پیش کرنے کی ضرورت ہے۔تینوں ممالک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی، جنگ بندی شروع کرنے اور معاہدے پر عمل درآمد کا وقت ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی مذاکرات کار 15 اگست کو میٹنگ میں شرکت کریں گے۔تینوں ملکوں کے رہنماؤں نے یہ بھی پیشکش کی کہ وہ بقیہ رہ گئے معاملات کو طے کرنے کے لیے حتمی طور پر سہولت کاری کرتے ہوئے پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔
اس حوالے سے ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان آئندہ ہفتے تک معاہدہ ہونے کا امکان نہیں، امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے فون پر رابطہ کیا ہے۔
امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی ہم منصب سے گفتگو میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے مشرقِ وسطی میں امریکی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
ہفتہ, جون 14
تازہ ترین
- 39 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست کے بعد دھاندلی کا الزام شرمناک ہے: عظمیٰ بخاری
- گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دے دی
- قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دیدی
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک