واشنگٹن: سیکیورٹی محققین نے خود کی نقل بنانے والا ایک ایسا اے آئی وارم بنایا ہے جو میلویئر پھیلانے اور ڈیٹا چرانے کے لیے لوگوں کی ای میل میں گھس سکتا ہے۔مورس ٹو نامی کمپیوٹر وارم امریکا اور اسرائیل سے تعلق رکھنے محققین نے جینریٹیو مصنوعی ذہانت سے تعلق رکھنے والے خطرات کو واضح کرنے کے لیے بنایا ہے ۔ اس سے قبل 1988 میں دنیا کا سب سے پہلا کمپیوٹر وارم بنایا گیا تھا۔
اس وارم کو مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ایپس، جو چیٹ جی پی ٹی اور گوگل کے جیمینائی جیسے آلات کو استعمال کرتی ہیں، کو ہدف بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس وارم کو جینیریٹو اے آئی سے چلنے والے ای میل اسسٹنٹ کے خلاف نجی ڈیٹا چرانے اور اسپیم لانچ کرنے کے لیے آزمایا جا چکا ہے۔
محققین نے خبردار کیا کہ یہ وارم زیرو-کلک میلویئر کی نئی قسم کے طور پر سامنے آیا ہے، اس کے لیے متاثر شخص کو کسی چیز پر کلک نہیں کرنا پڑتا، بلکہ یہ جینریٹیو اے آئی ٹول کے خود کار ایکشن کی وجہ سے عمل میں آجاتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق بتاتی ہے کہ حملہ آور جینریٹیو آے آئی ماڈلز کے کام کرتے وقت ایسے پرامپٹ درج کرسکتے ہیں جو اس ماڈل سے درج کیے گئے پرامپٹ کی نقل بنوا کر نقصان دہ سرگرمی میں الجھا سکتا ہے۔
جمعہ, دسمبر 27
تازہ ترین
- پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے مطالبات کا ڈرافٹ تیار کر لیا
- محسن نقوی کی وزیراعظم سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
- جب تک یہودی فلسطین میں تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا: عبدالغفورحیدری
- گورنر کے پی نے صوبائی حقوق کیلئے سیاسی و تکنیکی کمیٹیاں قائم کر دیں
- جنوبی وزیرستان میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ ادا
- 8فروری الیکشن میں ارینجمنٹ کے ذریعےحکومت بنوائی گئی: جاوید لطیف
- پاک بحریہ کے جہازوں کا خلیج عرب کے ممالک کویت اور عراق کا دورہ
- سیاسی مذاکرات کے قائل، سیاسی دہشتگردی نہیں چل سکتی:عطاء تارڑ
- 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ کل نہیں سنایا جائےگا
- حکومتی مذاکراتی کمیٹی قائم، پی ٹی آئی نے سول نافرمانی سے متعلق عملی اقدامات روک لئے
- اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار امریکہ کا کندھا استعمال کرکے اقتدار لینا چاہتا ہے : خواجہ آصف
- وزیراعظم نے تحریک انصاف سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی