کیمبرج: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو بچے آپریشن کے ذریعے پیدا ہوتے ہیں انہیں خسرہ کی ویکسین کی دو خوراکوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
نیچر مائیکرو بایولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سی-سیکشن سے پیدا ہونے والے بچوں کو خسرہ ویکسین کی ایک خوراک ناکافی ہوسکتی ہے۔ مناسب مدافعت کیلئے 2 خوراکیں دینا ضروری ہے۔
محققین نے بتایا کہ سی سیکشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ ویکسین کی ایک خوراک مکمل طور پر غیر موثر ہونے کا امکان ان بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جو نارمل طریقے سے پیدا ہوئے ہوں۔
سی سیکشن والے بچوں کا مدافعتی نظام ویکسین کی 1 خوراک کے بعد خسرہ کے خلاف لڑنے کے لیے کافی اینٹی باڈیز پیدا نہیں کرپاتا۔ مطالعے کے مصنف اور برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی میں جینیات کے لیکچرار، ہنریک سالجے نے کہا کہ ہم نے دریافت کیا ہے کہ ہم جس طریقے سے پیدا ہوتے ہیں، اس کے ہماری قوت مدافعت پر طویل مدتی اثرات پڑتے ہیں۔
واضح رہے کہ 1963 میں خسرہ ویکسین متعارف ہونے سے پہلے، اس بیماری کی وجہ سے ہر سال ایک اندازے کے مطابق 26 لاکھ اموات ہوتی تھیں۔ یہ بیماری نزلے سے شروع ہوتی ہے اور ساتھ ساتھ جسم پر دانے بھی نکل آتے ہیں۔ سنگین پیچیدگیوں میں یہ اندھے پن، دورے اور موت کا باعث بن سکتا ہے۔
جمعرات, نومبر 21
تازہ ترین
- احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس نفری ڈی چوک اور مختلف سڑکوں پر کنٹینرز پہنچ گئے
- پی ٹی آئی احتجاج: حکومت کا اسلام آباد میں رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- بنوں میں فتنہ الخوارج کے حملے میں شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ ادا
- ضمانت کے باوجود عمران خان کی رہائی کا امکان نہیں: عطا تارڑ
- آرمی چیف کا آئیڈیاز 2024کا دورہ، غیر ملکی دفاعی مینوفیکچررز کی شرکت کو سراہا
- ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
- پچھلی حکومت پوچھنے پر بھی توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی: اسلام آباد ہائیکورٹ
- حکومت نے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں کیا: بیرسٹر گوہر
- بشریٰ بی بی کی ضمانت میں توسیع، 23 دسمبر تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
- حکومت پاکستان کا عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالتوں میں چلانے کا کوئی ارادہ نہیں: برطانوی وزیر خارجہ
- امریکی ممبران کانگریس کا جوبائیڈن کو ایک اور خط لکھ دیا
- خارجی نور ولی محسود کا چھپ کرپاکستان میں داخل ہونے کا منصوبہ آشکار