خون کے دبا یا بلڈ پریشر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شریانوں سے کتنی مقدار میں خون گزر رہا ہے۔ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا۔
مگر کیا چہل قدمی کو عادت بنانے سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد ملتی ہے؟ہائی بلڈ پریشر کی علامات کیا ہوتی ہیں اور اس سے بچنے کے آسان طریقے کیا ہیں؟
طبی ماہرین کے مطابق ایسا ممکن ہے۔امریکا کے کلیولینڈ کلینک کے ماہرین کے مطابق چہل قدمی سے دل کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور جسمانی فٹنس بھی بہتر ہوتی ہے جس سے بھی دل زیادہ موثرانداز سے کام کرنے لگتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب دل کے افعال بہتر ہوتے ہیں تو شریانوں میں دباؤ گھٹ جاتا ہے جس سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔2021 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چہل قدمی کو معمول بنانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر ہفتے 5 بار معتدل رفتار سے 20 سے 40 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے ہائی بلڈ پریشر سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔
دیگر تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایک سے 3 ماہ تک چہل قدمی کو معمول بنانے سے بلڈ پریشر میں نمایاں کمی آتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ ورزش کو دن بھر میں مختصر سیشنز میں تقسیم کرنا زیادہ بہتر ہے جیسے دن میں 3 بار 10، 10 منٹ کی چہل قدمی، ایک بار میں 30 منٹ کی چہل قدمی کے مقابلے میں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔
صحت مند افراد کا بلڈ پریشر کتنا ہوتا ہے؟
بلڈ پریشر کے جانچنے کے 2 پیمانے ہیں، ایک خون کا انقباضی دباؤ (systolic blood pressure) جو کہ اوپری دبا ؤکے نمبر کا اظہار کرتا ہے۔
انقباضی دبا ؤبنیادی طور پر دل کے دھڑکنے سے جسم کے مختلف اعضا تک پہنچنے والے خون کے دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔
دوسرا پیمانہ انبساطی دبا (diastolic blood pressure) ہے جو انسانی دھڑکنوں کے درمیان وقفے اور آرام کے نمبر ظاہر کرتا ہے۔
تو یہ جان لیں کہ صحت مند افراد کا بلڈ پریشر 120/80 ہونا چاہیے۔اگر کسی فرد کا بلڈ پریشر 130/80 ہے تو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اس میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری کا آغاز ہو رہا ہے۔
اسی طرح اگر بلڈ پریشر 140/90 ہو تو یہ ہائی بلڈ پریشر کے سنگین مرحلے کی جانب بڑھنے کا عندیہ ہے۔
یہ نمبر انتہائی اہم ہوتے ہیں کیونکہ انقباضی دباؤ میں ہر 20 یا انبساطی دبا ؤمیں 10 نمبروں کے اضافے سے کسی فرد کے ہارٹ اٹیک یا فالج سے موت کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے۔
طبی ماہرین کی جانب سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ 30سال کی عمر کے بعد ہر سال کم از کم ایک بار بلڈ پریشر کو چیک ضرور کرنا چاہیے۔
بدھ, مئی 21
تازہ ترین
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر
- صدر مملکت کا گوجرانوالہ کنٹونمنٹ کا دورہ، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت کو سراہا
- بانی نے کہا مودی انتقامی حملہ کر سکتا ہے: علیمہ خان
- عالمی برادری کو پتہ چلنا چاہئے مودی انٹرنیشنل دہشت گرد ہے: خواجہ آصف
- پاک فوج کے 11 جوان اور 40 شہری شہید ہوئے، آئی ایس پی آر
- آرمی چیف جنگ کی اصل روح کو جانتے ہیں: انوارالحق کاکڑ
- بارڈرپرٹینشن سے ڈرنا نہیں، ہرچیزکا بہادری سےمقابلہ کرنا ہے: مریم نواز
- چین پر یقین ایک بہتر کل پر یقین ہے۔
- امریکہ کے "باہمی محصولات” کثیرالطرفہ تجارتی نظام پر براہ راست حملہ ہیں
- چین کی خلائی شراکت داری: انسانیت کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا
- ٹیرف اور دھمکیاں کام نہیں کریں گی: وقت آگیا ہے کہ امریکہ چین کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔