عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر کے ممالک کو بے مثال وبا سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آنے والی وبا انسانیت کے لیے نقصان دہ ہوگی۔
سوئٹزرلینڈ میں کانفرنس کے دوران عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے ایک بار پھر بیماری ایکس کا ذکر کیا اور اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ایکس بیماری کتنی خطرناک ہو گی لیکن اس سے انسانیت کو خطرہ ہو گا اور ہم نے حالیہ دنوں میں ایسی وبائی امراض کے نتائج دیکھے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ڈیزیز ایکس نامی وبا سے نمٹنے کے لیے فعال اقدامات کرنے کے انتباہ کے بعد زیادہ تر لوگ پریشان ہیں کہ ڈیزیز ایکس کیا ہے؟
ڈیزیز ایکس دراصل کوئی بیماری یا وبا نہیں ہے لیکن عالمی ادارہ صحت کا خیال ہے کہ دنیا کو آئندہ چند سالوں میں کورونا جیسی ایک اور وبا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور تنظیم نے اس نامعلوم بیماری کو ڈیزیز ایکس کا نام دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے چند سال قبل کورونا وائرس کے بعد ڈیزیز ایکس کی اصطلاح وضع کی تھی اور دنیا کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایک اور وبا کے لیے تیار رہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے حال ہی میں دنیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ کورونا، کانگو، نپاہ وائرس، ایبولا اور ڈیزیز ایکس سمیت دیگر بیماریوں اور وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے چوکس رہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے یہ بھی تسلیم کیا کہ دنیا کو ڈیزیز ایکس کے لیے پہلے سے تیار کرنے کی ہدایات کچھ لوگوں کو الجھن میں ڈال سکتی ہیں اور نئے مسائل پیدا کر سکتی ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ آنے والے وقت میں دنیا کو نادیدہ وبائی امراض کا سامنا کرنا پڑے گا۔