جنیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ سال ذیابیطس کی مقبول ادویات (جو وزن کم کرنے کے لیے بھی استعمال ہوتی ہیں)کی فراہمی میں عالمی سطح پر ہونے والی قلت کے سبب مشتبہ طور پر جعلی ادوایات کے استعمال میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ایجنسی نے کہا کہ GLP-1 agonist کلاس سے تعلق رکھنے والی دوائیوں کے جعلی ورژن اکثر غیر منظم چینلز (بشمول سوشل میڈیا پلیٹ فارمز) کے ذریعے فروخت اور تقسیم کیے جاتے ہیں، جس کے صحت پر سنگین نتائج ہوتے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، جعلی ادویات خراب کارکردگی یا زہریلے ردعمل کا سبب بنتی ہیں۔ یہ بہت ممکن ہے کہ دوائیں غیر مصدقہ افراد کی طرف سے غیر محفوظ ماحول میں تیار کی گئی ہوں جس کی وجہ سے وہ بیکٹیریا سے آلودہ ہوں۔
اوزیمپک اور اس جیسی کئی دوائیوں(جن کو وزن کم کرنے والی دوائیوں کے طور پر منظور کیا گیا تھا) کی بہت زیادہ مانگ عالمی مارکیٹ میں جعلی ادویات کی کھپت کا باعث بنی ہے۔
ایک خبر رساں ادارے کے مطابق، 2023 میں، امریکہ میں تین افراد کو اوزیمپک کی نقل استعمال کرنے کے بعد ان کی بلڈ شوگر خطرناک حد تک کم ہونے کے بعد طبی امداد ملی۔
پیر, جنوری 20
تازہ ترین
- چین، افریقہ جدیدیت کے راستے پر حقیقی دوست
- چین-امریکہ کی وضاحت کرنے کے لیے باہمی فائدے کی طرف سے تعلقات، جیت تعاون
- 90 فیصد سے زیادہ بین الاقوامی جواب دہندگان چینی معیشت کے بارے میں پر امید ہیں: چین کی بین الاقوامی امیج پر سروے
- چین میں جاپانی اشیائے صرف کی ترقی کی کہانی
- چین مختلف ثقافتوں کے درمیان باہمی سیکھنے کو فروغ دیتا رہے گا۔
- چین تمام ممالک کے ساتھ مل کر بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ کمیونٹی کی تعمیر کرے گا۔
- چین تمام اقوام کے درمیان دوستی، تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا رہے گا۔
- چین اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی درآمدات کو بڑھانے کے لیے محصولات کو ایڈجسٹ کرتا ہے۔
- چینی جدیدیت کی پیروی میں وسیع تر امکانات کو اپنانا
- چین، امریکہ کو دنیا میں مزید یقین اور مثبت توانائی ڈالنی چاہیے۔
- مخالفین پر چور ڈاکو کے الزام لگانے والے احتساب سے بھاگ رہے ہیں: عظمیٰ بخاری
- پاکستان اور سعودیہ میں حج معاہدہ طے، عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے پر اتفاق